لائبریری اور ذہنی سوچ

انعام الرحمن

لائبریری اور ذہنی سوچ

لائبریری اور کتب کی ایک اپنی دنیا ہوتی ہے۔ جہاں انسان اپنے مطالعے اپنی سوچ کی تخلیق اور نشوونما کرتا ہے۔ جہاں طالب علم اپنے مستقبل کا تعین کرتا ہے۔ جہاں پر نظریات پیدا ہوتی ہیں۔
لائبریری ممالک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ماضی کے یونان سے لیکر آج کا مغرب کی ترقی کے پیچھے لائبریری کا ہی ہاتھ ہے۔ اندلس میں مسلمانوں کے زوال کے بعد وہاں کی لائبریری اور کتب مغرب منتقل کئے گئے۔ اندلس کے مسلمان نادر کتب کو اپنی شان سمجھتے تھے۔ جہاں مغرب کی ترقی میں لائبریری سے محبت کا اہم کردار ہیں وہی پر مسلمانوں کے زوال میں لائبریری سے دوری ایک اہم وجہ ہیں۔
اگر امریکہ کی ترقی اور دنیا پر حکمرانی پر غور کیا جائے۔ تو انکے ساتھ لائبریری آف کانگریس کا ذکر لازمی ملے گا کیونکہ لائبریری آف کانگریس نے امریکی قوم کی سوچ ہی بدل دی کیونکہ لائبریری قوموں کی ذہنی نشوونما کرتی ہیں۔ لائبریری کا اہم مقصد منفی سوچ کو پروان چڑھنے سے روکنا ہیں۔ جیسا کہ منفی سوچ و نظریات مسلم دنیا اور غیر ترقی یافتہ ممالک میں پروان چڑھ چکی ہیں اور معاشرہ تنگ نظری اور عدم برداشت تک پہنچ چکا ہیں۔ اسکی وجہ کتب اور لائبریری سے دوری ہے۔ جب لوگوں کے پاس بات کرنے کی دلیل ہی نہیں ہوگی تب وہ گالی اور گولی کی زبان میں ہی بات کریں گے۔
چین اگر آج دنیا کی خوبصورت ترین لائبریری بنا چکا ہیں تو اس کے پیچھے بھی کوئی اہم مقصد ہوگا۔ چین اس بات کا تعین کرچکا ہیں کہ جہاں اقتصادی پالیسی ضروری ہے وہی پر قوم کو تعلیم و مطالعے کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ اگر ہم صرف قوم کو اقتصادی طور پر مضبوط کر بھی دے تو ایسے دنیا کی دوسری قوموں سے مقابلے کیلئے علم کی ضرورت پڑے گی۔ آج دنیا بھر سے لوگ علم کیلئے چین کا ہی رخ کررہے ہیں۔ اس کی وجہ ہی ہے کہ چین نے علم و کتب کو اہمیت دی۔
آج پاکستان کے ساتھ ساتھ تمام وہ ممالک جو اخلاقی و معاشی پستی کا شکار ہے۔ معاشرہ عدم برداشت کی طرف جارہا ہیں۔ اسکی اہم وجہ ہمارے حکمرانوں اور عوام کی لائبریری سے دوری ہیں۔ ہم کتب اور لائبریری کو وہ اہمیت نہیں دے رہے جو لائبریری کا حق ہے۔ ہمارے قوم کے نوجوانوں کی سوچ اور ذہن کی نشوونما نوکر و نوکری کی سوچ سے زیادہ نہیں کی جارہی۔ ہماری لائبریری صرف اور صرف مزدور پیدا کررہی ہیں۔ ہمیں یہاں کوئی دانشور، کوئی سائنسدان، کوئی شاعر و ادیب اور سب سے بڑھ کر کوئی عظیم رہنما کیوں نہیں مل رہا؟ کیونکہ ہماری لائبریری اس معیار کی نہیں ہیں۔ جہاں ایسے عظیم لوگ پیدا ہوتے ہیں۔ جو دنیا و قوموں کی تاریخ بدل دیتے ہیں۔
ہمیں اپنی نوجوان نسل اور قوم کو لائبریری کی اہمیت سمجھانی ہوگی۔ اپنے معاشرے میں کتب کا شوق پیدا کرنا ہوگا۔ یہ ایسی سوچ ہے، جو معاشرہ کو بدل سکتی ہیں۔ یہ کام معاشرے کے ہر پڑھے لکھے انسان کا ہے۔ خاص کر لائبریری سے جڑے ہر لائبریری پروفیشنلز کا ہے کیونکہ ان سے زیادہ لائبریری کی اہمیت کے بارے میں کوئی نہیں جانتا۔ کیا کسی ایک بھی لائبریری پروفیشنل نے انفرادی طور پر معاشرے میں چھوٹی چھوٹی پرائیوٹ پبلک لائبریری پر کام کیا ہے۔ کیا ایک کمرے کی چھوٹی سی لائبریری اپنے محلے میں قائم کر رکھی ہیں۔ کیا محلے میں لائبریری کی اہمیت پر کھبی بات کی ہیں۔ جب ہم لائبریری سے پیار کرنے والے ایسے ہوں گے۔ تو باقی لوگ کیسے لائبریری کو اہمیت دیں گے۔ ترقی یافتہ ممالک میں تو انفرادی انسان نے ہی لائبریری سے متعلق سوچ ہی بدل دی۔
ہمیں اپنے ملک میں لائبریری سے متعلق سوچ بدلنی پڑے گی۔ ایسوسی ایشن اور تنظیم صرف اپنے حقوق کیلئے نہیں بلکہ لائبریری کے تحفظ اور بحالی کیلئے بھی ہونی چاہیے۔ ہر یونین کونسل اور محلے میں ایک چھوٹی سی لائبریری کی بنیاد ضرور ہونی چاہیے۔ آج کی ایک چھوٹی سی لائبریری کل بہت بڑی سوچ کو پیدا کرے گی۔
انعام الرحمن
لائبریرین
اردو سائنس بورڈ
لاہور
[email protected]

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!