پاکستان کی ایک منفرد لائبریری: ”کتب خانہ صفیہ رفیق“ – اطہر مسعود وانی
Athar Masood Wani
ایک عرصے سے وفاقی حکومت کے ادارہ نیشنل ویلفیئر کونسل کے چیئر مین، معروف علمی و ادبی شخصیت ڈاکٹر ندیم شفیق ملک کی قائم کردہ لائبریری ”کتب خانہ صفیہ رفیق“ کو دیکھنے کا اشتیاق تو تھا ہی تاہم یہ موقع گزشتہ ہفتے ملا۔ گاڑی اسلام آباد کے ایف ایٹ تھری سیکٹر کے پوش علاقے کی ایک کوٹھی کے سامنے رکی تو مجھے حیرت ہوئی کیوں کہ یہ خیال نہ تھا کہ ”کتب خانہ صفیہ رفیق“ کسی عالی شان گھر میں قائم ہو گا۔ بلاشبہ اس مکان کا کرایہ ہزاروں ڈالر ماہانہ مل سکتا ہے لیکن اس کے بجائے وہاں ایک لائیبریری قائم کرنا ڈاکٹر ندیم شفیق ملک کی علم و تحقیق سے محبت کا ایک منہ بولتا ثبوت ہے۔ بیرونی گیٹ کے ساتھ نصب بورڈ پہ اُردو، بنگالی اور انگریزی میں مشرقی پاکستان کے سبز نقشے کے سا تھ تحریر ”ایسٹ پاکستان ہائوس” دیکھ کرمیں مزید حیران ہوا۔ بعد میں ڈاکڑ صاحب نے پوچھنے پر بتایا کہ انہوں نے یہ مکان ایک بنگالی سے خریدا تھا اور اسی نسبت سے انہوں نے اس گھر کے نام کو یونہی جاری رکھا۔ ڈاکٹر ندیم شفیق ملک نے علم و ادب کے اس خزانے کا نام اپنی والدہ محترمہ صفیہ رفیق کے حوالے سے رکھا ہے۔
تقریباً پانچ ماہ قبل قائم کردہ ”کتب خانہ صفیہ رفیق“ میں موجود کتابوں اور دوسرے تحریری مواد کی تعداد 80 ہزار ہے جس میں سے تقریبآٓ 50ہزار کی فہرست مرتب ہو چکی ہے۔ لائیبریری کا اپنا سافٹ ویئر بنایا گیا ہے اور تمام تحریری مواد کی فہرست کی تکمیل کے بعد اس کی ویب سائٹ آن لائن دستیاب ہو گی۔ ”کتب خانہ صفیہ رفیق“ میں انٹرنیشنل افیئرز، اُردو ادب، اسلامک لٹریچر، برٹش انڈیا (1857ءسے1947ء) تحریکِ پاکستان، قائد اعظم پیپرز،آرکائیوز مٹیریل، گورنر جنرل پیپرز، فاطمہ جناح پیپرز، فریڈم موومنٹ آرکائیوز، علامہ اقبال پر پاکستان اور دنیا بھر میں تحریر کتابیں، مختلف ڈائجسٹ (1947ء سے2016ء) پاکستان کی چاروں صوبائی اسمبلیوں، آزاد کشمیر اسمبلی، گلگت بلتستان اسمبلی کی کارروائی(1947ء سے2016ء)(ان کی سافٹ کاپی بھی مہیا ہے) لائبریری ھذا میں موجود ہیں۔ مختلف زبانوں کی لغات، ٹریول گائیڈز اور مختلف نوعیت کا دیگر تحریری مواد بھی اس لائیبریری کا حصہ ہے اور اس تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ بیرونِ شہر و ملک سے تحقیق کے لیے آنے والوں کی سہولت کے لیے رہائش اور کھانے پینے کا بھی انتظام موجود ہے۔ ”کتب خانہ صفیہ رفیق“ میں ہر مہینے مختلف موضوعات پر ادبی محافل کے انعقاد کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر ندیم شفیق ملک 55 سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں اور ان کی مزید متعدد کتابیں زیرِ اشاعت ہیں۔ ڈاکٹر ندیم شفیق ملک نے قائد اعظم یونیورسٹی سے ہسٹری میں ایم ایس سی، ایم فل اور پی ایچ ڈی، پنجاب یونیورسٹی سے پنجابی میں ایم فل، جینڈر اینڈ ویمن سٹیڈیز میں ایم فل، ایم فل پاکستان لینگویجز اینڈ لٹریچر، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے اقبال سٹڈیز میں ایم فل و پی ایچ ڈی اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے انٹر نیشنل ریلیشنز میں ایم فل کیا۔ ڈاکٹر ندیم شفیق ملک نے ہسٹری، سوسائٹی، فارن ریلیشنز، پولیٹکس آف پاکستان کے مختلف پہلوئوں پر متعدد ریسرچ آرٹیکلز لکھے جو مختلف ریسرچ جنرلز میں شائع ہو چکے ہیں۔ ڈاکٹر ندیم شفیق ملک وفاقی وزرت خزانہ کے علاوہ ایوان صدر اسلام آباد میں قائمقام پرنسپل سیکرٹری متعین رہ چکے ہیں۔
میں نے چند گھنٹے اس لائیبریری میں گزارے اور اس کے تمام شعبوں سے متعلق معلومات حاصل کیں۔ ڈاکٹر صاحب مختلف پبلشرز سے رابطے کرتے ہوئے مزید کتابیں حاصل کر رہے ہیں۔کشمیر سے متعلق ایک الگ سیکشن قائم ہے لیکن کشمیر سیکشن میں موجود کتابوں، مواد کی کمی واضح طور پر محسوس کی جاتی ہے۔ اسی حوالے سے یہ افسوسناک صورتحال سامنے آئی کہ پاکستان میں کشمیر کے مختلف موضوعات پر شائع ہونے والی کتابوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ میں نے تجویز کیا کہ کتب خانہ میں مغربی مصنفین کی اُردو ترجمے میں شائع کتابوں کے حصول پر خصوصی توجہ دی جائے ۔
”کتب خانہ صفیہ رفیق“ علم ادب اور تحقیق کے فروغ کا ایک شاندار اقدام ہے اور پاکستان کی نجی لائیبریریوں میں ایک خوبصورت اور منفرد اضافہ ہے۔ جس لگن اور گراں اخراجات سے ڈاکٹر ندیم شفیق ملک اس لائیبریری کے لیے سرگرمِ عمل ہیں اور جس طرح کتابوں اور اہم تحریری مواد کو شامل کر رہے ہیں، اسے دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ جلد ہی ”کتب خانہ صفیہ رفیق“ ملک کی لائیبریروں میں نمایاں طور پر سامنے آئے گی