google.com, pub-2362002552074221, DIRECT, f08c47fec0942fa0
پاکستان میں سرکاری اداروں میں رائٹ آف پالیسی کیا ہے
1. رائٹ آف کی اجازت اور منظوری
- ادارے کے سربراہ یا متعلقہ اتھارٹی کی منظوری کے بغیر کوئی اثاثہ رائٹ آف نہیں کیا جا سکتا۔ تمام رائٹ آف کارروائیوں کے لئے باقاعدہ دستاویزات اور ضروری کاغذات کا ہونا لازمی ہے۔
- ادارہ اثاثے کی قدر، حالات، اور متبادل کے امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے رائٹ آف کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔
2. اثاثوں کی اقسام
- مادی اثاثے: جیسے کہ فرنیچر، آلات، مشینری، کمپیوٹر، اور دیگر ہارڈویئر جو ٹوٹ پھوٹ، پرانے پن یا استعمال نہ ہونے کی وجہ سے ناکارہ ہو چکے ہوں۔
- غیر مادی اثاثے: جیسے سافٹ ویئر یا ایسی چیزیں جن کی لائسنسنگ میعاد ختم ہو چکی ہو۔
3. رائٹ آف کا طریقہ کار
- تشخیص: ناکارہ اثاثے کا تخمینہ لگانا کہ آیا یہ مرمت یا دوبارہ استعمال کے قابل ہے یا نہیں۔
- رپورٹ تیار کرنا: اثاثے کی حالت، موجودہ قیمت، اور ناکارہ ہونے کی وجہ بیان کرتے ہوئے ایک رپورٹ تیار کی جاتی ہے۔
- منظوری: رپورٹ کے بعد اعلیٰ انتظامیہ یا مجاز اتھارٹی سے باضابطہ منظوری لی جاتی ہے۔
- نکاسی کا طریقہ: ناکارہ اثاثے کو نیلامی، سکریپ کے طور پر فروخت یا مناسب انداز میں ٹھکانے لگایا جاتا ہے۔
4. ریکارڈ کیپنگ اور دستاویزات
- رائٹ آف کی تمام کارروائیوں کو دستاویز میں محفوظ کیا جانا ضروری ہے، تاکہ مستقبل کے معائنے اور آڈٹ میں شفافیت کو برقرار رکھا جا سکے۔
- ہر نکاسی شدہ اثاثے کے لئے تاریخ، وجہ، اور فروخت/نکاسی کے طریقے کی تفصیلات کو ریکارڈ میں شامل کیا جاتا ہے۔
5. آڈٹ اور شفافیت
- HEC کی رائٹ آف پالیسی کے تحت تمام اداروں کو آڈٹ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ غیر ضروری یا ناکارہ اثاثے شفاف اور قانونی طور پر نکالے جائیں۔
- اس پالیسی کا مقصد ادارے کے مالی اور عملی وسائل کو بچانا اور ان اثاثوں کو ختم کرنا ہے جو بوجھ بن سکتے ہیں۔
6. نکاسی کے طریقے
- نیلامی: ناکارہ یا پرانے اثاثوں کو عوامی نیلامی کے ذریعے فروخت کیا جا سکتا ہے۔
- سکریپ کے طور پر فروخت: انتہائی خراب حالت میں موجود اثاثوں کو سکریپ کے طور پر فروخت کیا جا سکتا ہے۔
- ٹھکانے لگانا: اگر اثاثے کو مزید استعمال نہیں کیا جا سکتا تو اسے ماحول دوست طریقے سے ضائع کر دیا جاتا ہے۔
7. اخلاقی اور قانونی تقاضے
- اثاثوں کی نکاسی میں قانونی تقاضے پورے کیے جاتے ہیں اور کسی قسم کی بدعنوانی یا غیر قانونی عمل سے بچا جاتا ہے۔
HEC کی یہ پالیسی تعلیمی اداروں کو اپنے وسائل کو بہتر طریقے سے منظم کرنے، ناکارہ اثاثوں سے چھٹکارا پانے، اور ادارے کی مالی حالت کو مستحکم رکھنے میں مدد دیتی ہے۔